محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی نسلوں کو سداکی خیریں‘ برکتیںاور اپنی خصوصی رحمتیں عطا فرمائے‘ اپنی رحمت کی چھائوں میں تا قیامت رکھے ‘ ہر شر اور فتنے سے حفاظت فرمائے تاکہ تاقیامت یہ خیرو برکت کا نظام چلتا رہے اور لوگ فیض یاب ہوتے رہیں‘ آمین!۔
آپ سے اور تسبیح خانہ سے نسبت ہونے کے بعد جو برکتوں کا انوکھا نظام چلا ہے اسے دیکھنے کے بعد اللہ سے دعا کرتی ہوں کہ مجھے اور میری نسلوں کو سدا اس نسبت کے ساتھ جوڑے رکھے۔میری تمنا تھی کہ اللہ تعالیٰ غیبی مدد کے ذریعے اپنی رحمتوں کے وسیع خزانے مجھ پر کھول دے تاکہ زندگی سے محرومیاں ختم ہو جائیں ‘ معاشرہ میں وقار‘ عزت اوراس کے علاوہ دولت نصیب ہوجائے۔کچھ عرصہ قبل عبقری سے تعارف ہوا جس کی وجہ سے آپ اور تسبیح خانہ سے نسبت ہوئی‘ الحمدللہ میری تمنائیں پوری ہونا شروع ہو گئیں‘محرومیاں ختم ہونے لگیں‘ رزق اور برکتوں کے دروازے مجھ پر کُھل گئے‘اللہ کی رحمت اور غیبی مدد نصیب ہوئی۔ معمولی سے نوکری کرتی تھی‘آج کل ایک لڑکی کے لئے نوکری کرنا کتنا دشوار ہے اور اس دوران کتنی مشکلات اور رکاوٹیں آتی ہیں یہ وہی سمجھ سکتا ہے جو اس مشکل سے گزر رہا ہو ۔نوکری سے تھک چکی تھی اور تنگ آچکی تھی۔اللہ تعالیٰ سے یہی دعا کرتی تھی کہ گھر بیٹھے ہی چادر اور چار دیواری میں روزگار کا ذریعہ بن جائے ۔اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتی ہوں کہ شیخ الوظائف سے نسبت کے بعد اس مالک نے میری یہ خواہش بھی پوری کر دی۔آپ سے نسبت کے بعد جہاں اور بہت سی برکتیں اور خیریں ملیں وہاں اللہ تعالیٰ کا خاص فضل یہ بھی ہوا کہ مجھے گھر بیٹھے ہی بہترین ذریعہ روزگار مل گیا جس سے میری پریشانیاں ختم ہو گئیں‘مجھے بہتر نہیں بلکہ بہترین ملا ہے کیونکہ اب آمدن روپے کی بجائے ڈالرز میں ملتی ہے‘ تمام ضروریات آسانی سے پوری ہو جاتی ہیں۔آپ سے نسبت کی برکت سے اللہ تعالیٰ گھر بیٹھے ہی کِھلا رہا ہے‘ بس اللہ قدر عطا فرمائے،آمین
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں